ایران اور حماس کے وفود کی ایک جوڑی ماسکو پہنچی ہے، جہاں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ماتحت اسرائیل کے دشمنوں کے ساتھ گھل مل رہے ہیں کیونکہ غزہ میں جنگ کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔ حماس نے اپنے انگریزی ٹیلی گرام چینل پر اعلان کیا کہ "مذاکرات میں غزہ کی پٹی پر حالیہ اسرائیلی جارحیت اور اسرائیلی جرائم کو روکنے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی، جسے امریکہ اور کئی مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔" روسی حکام نے اس دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے ساتھ ملاقات "غزہ کی پٹی میں موجود غیر ملکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے روسی روش کو جاری رکھنے" پر مرکوز تھی۔ حماس کے مطابق اس گفتگو میں روسی نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف شامل تھے، اور روس نے بھی تصدیق کی کہ ایک اور نائب وزیر خارجہ نے ایک سینئر ایرانی اہلکار کی میزبانی کی۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ میں تصدیق کر سکتی ہوں کہ آج روس کے نائب وزیر خارجہ [میخائل] گالوزین نے ایرانی نائب وزیر خارجہ [علی] باقری کنی سے ملاقات کی۔
اس یو آر ایل جواب دینے والے پہلے شخص بنیں۔